ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد امریکہ میں پہلا نسلی معاملہ پیش آیا ہے
اور اس کے نام پر ایک ہندوستانی کا قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کینساس
میں ایک ہندوستانی تارکین وطن انجینئر کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹویٹ کر کے اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ
میں نے حیدرآباد میں شری نواس کے بھائی کےکے شاستری اور باپ سے بات کی اور
تعزیت کی۔ انہوں نے کنبہ کو ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی بھی کرائی ۔ ساتھ
ہی ساتھ کہا کہ شری نواس کے جسد خاکی کو حیدرآباد لانے کے لئے بھی پورا
بندوبست کیا جائے گا۔
وزیر خارجہ سشما سوراج نےکہا کہ فائرنگ کے واقعہ سے انہیں زبردست تکلیف
ہوئی ہے اور اس واقعہ میں ہلاک ہونے والے انجینئر کے جسد خاکی کو سفارت
خانہ کے ذریعہ سے وطن واپس لانے کی ہدایت دی ہے۔ وہ متاثرہ کنبہ کے تئیں
تعزیت کا اظہار کرتی ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی سفیر نوتیج سرنا سے بات کی
ہے۔ واقعہ میں زخمی وارنگل کے رہنے والے آلوک مدیسانی کو ابتدائی علاج کے
بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔
اس سے قبل وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے یہاں بتایا کہ یہ دونوں لوگ
کنساس صوبہ کے زارمین میں کام کرتے تھے۔ اس واردات کو روکنے کی کوشش کرنے
والے ایک امریکی شہری کو بھی چوٹ آئی ہے۔ ڈلاس سے وائس کاونسل مسٹر ہرپال
سنگھ کو بھی کنساس بھیجا گیا ہے۔ دونوں افسران زخمیوں سے ملاقات کریں
گے او
رجسد خاکی کو حیدرآباد بھیجنے میں تعاون دیں گے۔
خیال رہے کہ کینساس شوٹنگ میں ایک اور ہندوستانی سمیت امریکی شہری بھی میں
زخمی ہو گئے۔ واردات کو انجام دینے والا ملزم بحریہ کا سابق افسر بتایا جا
رہا ہے۔اطلاعات کے مطابق حیدرآباد کے رہنے والے اور امریکہ میں مقیم ایک
کمپنی میں ایوی ایشن انجینئر سری نواس (32) بدھ کی رات کو کینساس میں واقع
آسٹنس گرل اینڈ بار پہنچا۔ یہاں پر ان کے پاس ایڈم پيورٹن (51) نامی شخص
بیٹھا تھا جو کافی نشے میں تھا۔
شری نواس اور اس کے ساتھی آلوک کو دیکھ کر ایڈم پيورٹن نے نسلی تبصرہ کرنا
شروع کر دی۔ اس پر جب وہاں موجود عملہ نے اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے
میرے ملک سے نکل جاؤ کہتے ہوئے شری نواس پر فائرنگ کر دی۔ شری نواس کو
بچانے کی کوشش کرنے پر ملزم نے آلوک اور ایک دوسرے شخص ایان گرلوٹ پر بھی
گولی چلا دی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی۔
زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ وہیں گولی لگنے
اور خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے شری نواس کی موت ہو گئی۔واردات کو انجام
دینے کے بعد ملزم نے اپنے ایک دوست کو فون کیا کہ اس نے دو 'وسطی ایشیائی
لوگوں کو گولی مار دی ہے اور اس کو چھپنے کی جگہ چاہئے۔پولیس کال ٹریس کرتے
ہوئے ملزم تک پہنچ گئی اور اسے گرفتار کر لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ گولی
چلانے والا ایڈم پيورٹن (51) پہلے بحریہ میں کام کرتا تھا۔